ہزار بیماریوں سے نجات

صاف پانی: ایک بنیادی حق

صاف پانی تک رسائی ایک بنیادی انسانی حق ہے لیکن بدقسمتی سے دنیا بھر میں دس میں سے صرف تین افراد کو آسانی سے پانی دستیاب ہے اور دس میں سے چھ افراد کو صاف پانی میسر ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق بہت سے گھروں ، صحت کی سہولیات اور اسکولوں میں بھی ہاتھ دھونے کے لئے صابن اور پانی کی کمی ہے ، جس سے تمام لوگوں خاص طور پر چھوٹے بچوں میں جان لیوا بیماریوں کا خطرہ ہے۔

پاکستان سالانہ اپنے تازہ پانی کا 74.3 فیصد نکال پاتا ہے ۔ پانی کے بہتراستعمال اور بہتر صفائی کی سہولیات کے تناسب میں غیر معمولی بہتری کے باوجود ، 27.2 ملین پاکستانیوں کو صاف پانی تک رسائی حاصل نہیں ہے، جبکہ52.7 ملین افراد کو صفائی کی مناسب سہولیات تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ صحت پر پائے جانے والے اثرات شدید ہیں ۔ہر سال لگ بھگ 39،000 بچے غیر محفوظ پانی اور ناقص صفائی کی وجہ سے اسہال کی بیماری مر جاتے ہیں۔ جوں جوں آبادی بڑھ رہی ہے پانی کی طلب بھی بڑھ رہی ہے ۔ ایسی صورت حال میں ہمیں صاف پانی کی آسان دستیابی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کر نا ہوگا۔

عطیہ کیجئے

کریسنٹ ریلیف: پانی کے منصوبے

کریسنٹ ریلیف صاف پانی مہیا کرنے کے لئے مختلف ذرائع اختیار کرتی ہے. ہینڈ پمپ ، واٹر فلٹریشن پلانٹس ، ٹیوب ویلوں کی تعمیر ، پانی کے کنویں ، واٹر اسٹوریج ٹینک اور واٹر سپلائی سکیموں کے ذریعے پینے کے صاف پانی تک رسائی کو بہتر بنایا جاتا ہے۔

گزشتہ سال تھر کے ریگستان میں پانی کے مختلف منصوبوں کو مکمل کیا گیا. ایگرو فارمنگ کے بھی کامیاب  تجربات کیے گے. اس سلسلے کو مزید آگے بڑھایا جائیگا. بلوچستان ایک ایسا علاقہ ہے جہاں پانی انتہائی کمیاب ہے جبکہ دور دراز ہونے کی وجہ سے خیراتی اداروں کا کام وہاں پر بہت کم ہے.

مالی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ آپ ہمارے ہمراہ  ورلڈ واٹر ڈے اور ورلڈ ٹوائلٹ ڈے کی مہموں میں بھی شامل ہوسکتے ہیں جس کا مقصد حفظان صحت سے متعلق امور پر کارروائی کرنے کے لئے معلومات اور حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

0
تھر: پانی کا کنواں 
0
بلوچستان : پانی کا کنواں 
0
تھر: ایگرو فارم
0
واٹر فلٹریشن پمپ 

حقائق اور اعداد و شمار

پاکستان میں پینے کا پانی صحت کے لیے مُضر

تفصیل پڑھیے

صاف پانی کی فراہمی: حالیہ صورتحال

تفصیل پڑھیے